متکبر کی جنت سے محرومی - محمد رفیع مفتی

متکبر کی جنت سے محرومی

 (۷۰)

عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ مَنْ کَانَ فِیْ قَلْبِہِ مِثْقَالُ ذَرَّۃٍ مِّنْ کِبْرٍ قَالَ رَجُلٌ: إِنَّ الرَّجُلَ یُحِبُّ أَنْ یَّکُونَ ثَوْبُہُ حَسَنًا وَنَعْلُہُ حَسَنَۃً قَالَ: إِنَّ اللّٰہَ جَمِیْلٌ یُحِبُّ الْجَمَالَ الْکِبْرُ بَطَرُ الْحَقِّ وَغَمْطُ النَّاسِ. (مسلم، رقم ۲۶۵) 
حضرت عبداللہ بن مسعود (رضی اللہ عنہ) نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: جس کے دل میں رائی کے ایک دانے کے برابر بھی غرور ہو، وہ جنت میں داخل نہیں ہو سکتا ۔ ایک آدمی نے کہا کہ آدمی کو یہ پسند ہوتا ہے کہ اُس کا لباس عمدہ ہو اور اُس کا جوتا عمدہ ہو (کیا یہ سب غلط ہے؟)آپ نے فرمایا: بے شک اللہ تعالیٰ خود بھی خوبصورت ہے اور وہ خوبصورتی کو پسند کرتا ہے۔ تکبر تو حق کو ٹھکرا دینا اور لوگوں کو حقیر جاننا ہے۔

عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: لَا یَدْخُلُ النَّارَ أَحَدٌ فِیْ قَلْبِہِ مِثْقَالُ حَبَّۃِ خَرْدَلٍ مِّنْ إِیْمَانٍ وَلَا یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ أَحَدٌ فِیْ قَلْبِہِ مِثْقَالُ حَبَّۃِ خَرْدَلٍ مِّنْ کِبْرِیَاءَ.(مسلم ، رقم ۲۶۶)
حضرت عبداللہ (بن مسعود) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کے دل میں رائی کے ایک دانے کے برابر بھی ایمان ہو گا، وہ (ہمیشہ کے لیے) دوزخ میں داخل نہیں ہو سکتا اور جس کے دل میں رائی کے ایک دانے کے برابر بھی تکبر ہو گا، وہ جنت میں داخل نہیں ہو سکتا۔

توضیح:

تکبر کا اظہار دو طریقوں سے ہوتا ہے: ایک یہ کہ انسان دوسروں کو اپنے سے حقیر جانے اور دوسرا یہ کہ وہ حق کو محض حق ہونے کی بنا پر قبول نہ کر سکے۔
یہ دونوں رویے اس بات کی دلیل ہیں کہ ایسے شخص کا دل بندگی کے شعور سے خالی ہے اور اس میں خدا کی عظمت کا کوئی تصور نہیں ہے، ورنہ جس دل میں خدا کی بندگی کا شعور اور خدا کی عظمت کا تصور موجود ہوتا ہے، اس پر تواضع اور فروتنی کی حالت طاری رہتی ہے۔ ایسا شخص خدا ہی کے بنائے ہوئے دوسرے انسانوں کو کبھی اپنے مقابل میں حقیر نہیں سمجھ سکتا اور نہ وہ کبھی کسی سچائی اور کسی حق کو تسلیم کرنے سے اعراض کر سکتا ہے، کیونکہ خدا سب سے بڑا حق ہے، اسے سچے دل سے ماننے والا انسان ہر حق کو فوراً قبول کرتا ہے۔
تکبر درحقیقت خدا پر حقیقی ایمان ہی کی نفی ہے۔یہی وجہ ہے کہ آپ نے فرمایا: جس شخص کے دل میں ذرہ بھر غرور ہو گا، وہ جنت میں داخل نہیں ہو سکتا اور جس کے دل میں ذرہ بھر ایمان ہو گا: وہ (ہمیشہ کے لیے) دوزخ میں نہیں جائے گا۔

------------------------------

تاریخ: جولائی 2011
بشکریہ: محمد رفیع مفتی
مصنف : محمد رفیع مفتی
Uploaded on : Aug 15, 2016
5916 View