آخرت کی کامیابی: مقصدِ زندگی - ابو یحییٰ

آخرت کی کامیابی: مقصدِ زندگی

  نکاح انسانی زندگی کا ایک حصہ ہے۔ بگاڑ جب زندگی کے ہر شعبے میں پھیل جائے تو یہ کیسے اس کی پہنچ سے باہر رہ سکتا ہے۔ یہ بگاڑ مادیت کے اس نظریہ کی پیداوار ہے جس کے نزدیک بس اس دنیا کی زندگی ہی اصل زندگی ہے۔ فائدہ وہی ہے جو اس دنیا کا فائدہ ہے اور نقصان وہی ہے جو اس دنیا کا ہے۔ ہمارے معاشرے کی اکثریت غیر شعوری طور پر اسی نصب العین کے تحت زندگی گزارتی ہے۔ معیار زندگی بلند کرنے کی کبھی نہ ختم ہونے والی دوڑ اسی کا لازمی نتیجہ ہے۔ اخلاق، کردار، حیا، شرافت اور حسن سیرت کے اوصاف اسی وجہ سے بے وقعت ہیں۔ لیکن انسانوں کے لیے یہ رویہ یقیناً غلط ہے اور اسے تبدیل ہونا چاہیے۔
رویوں میں یہ تبدیلی محض زبانی تلقین سے نہیں آئے گی اور نہ ہی ظاہری اقدامات کوئی واقعی تبدیلی پیدا کریں گے۔ تبدیلی صرف اس یقین سے آئے گی کہ ایک روز ہر شخص کو مر کر خدا کی بارگاہ میں پیش ہونا ہے۔ اس روز اہمیت صرف اخلاقی اصولوں پر کئے گئے عمل کو حاصل ہو گی۔ مادیت تو اتنی بے قیمت ہو گی کہ زمین بھر سونا بھی کسی کو خدا کی پکڑ سے نہ بچا سکے گا۔ اگر لوگوں کو اس بات کا یقین ہو جائے تو پھر لوگ شادی کے وقت صرف یہ دیکھا کریں گے کہ اس رفاقت کے نتائج آخرت میں کیا نکلیں گے۔ یہ عورت یا مرد ہمیں جنت کی راہ پر لے جائے گا یا جہنم میں پہنچا دے گا۔ جب لوگ یہ رویہ اختیار کریں گے تو وہ سارے مسائل ختم ہو جائیں گے۔ جن کا آج ہمیں سامنا ہے ورنہ چاہے جہیز پر پابندی لگے یا شادی کے اخراجات پر، کوئی مستقل اور حقیقی تبدیلی اس طرح نہیں آئے گی۔

________

 
بشکریہ: ریحان احمد یوسفی

مصنف : ابو یحییٰ
Uploaded on : Feb 12, 2016
3057 View