نماز نہ پڑھنے کی سزا - ابو یحییٰ

نماز نہ پڑھنے کی سزا

 سوال:

السلام علیکم

اللہ سبحانہ و تعالی نے نماز نہ پڑھنے کی کوئی سزا بیان نہیں کی جیسا کے چوری، زنا یا قتل کی سزائیں، مجھے آج یہ سوچ آئی کہ اللہ رب العزت کی ذات اتنی عظیم ہے کہ وہ بندے کے ساتھ give and take policy نہیں اپناتا جیسا کہ عام طور پر انسانوں کے آپسی معاملات میں ہوتا ہے ۔ رب نے عبادت! نماز فرض تو کر دی لیکن نہ پڑھنے پر سزا نہیں رکھی۔ ایسا نہیں کہا کہ نماز نہیں پڑھو گے تو کھانا نہیں ملے گا۔۔۔ اس کو تو عبادت کی ضرورت نہیں ہے یہ تو بندے کو شرف بخشا گیا کہ وہ اپنے رب کی عبادت کرے۔ اور سب سے بڑھ کر وہی ذات لائقِ عبادت ہے۔ ایک بندہ جب اپنے رب کے ساتھ تعلق بنا لیتا ہے تو اس کو گوارہ ہی نہیں ہوتا کہ وہ اپنے رب کے سامنے نماز کے لئے کھڑا ہی نہ ہو یا اس کے سامنے اپنی پیشانی زمین پر رکھ کر خود کو عاجز ظاہر نہ کر دے ۔

آپ سے پوچھنا یہ تھا کہ ایسا سوچنا کہ نماز نہ پڑھنے کی سزا نہیں ہے اور اس کی یہ وجہ ہے جو میں نے سوچی کیا یہ غلط تو نہیں ۔۔۔ میرا علم بہت محدود ہے لیکن میں سارا دن اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے باتیں کرتی رہتی ہوں اس لیے ڈر رہتا ہے کہ گستاخی نہ ہو جائے ، سارہ معظم

جواب:

وعلیکم السلام

دیکھیے اللہ کی نافرمانی دو پہلوؤں سے قرآن مجید میں زیر بحث آئی ہے ۔ ایک حیثیت میں یہ باعث گناہ ہے ۔ اس حیثیت میں نافرمانی کا ہر کام انسان کو آخرت میں سزا کا مستحق بنادیتا ہے چاہے اس کی سزا بیان ہوئی ہو یا نہیں ۔۔ دوسرے پہلو سے اللہ کی نافرمانی کے کاموں کو گناہ کے ساتھ جرائم بھی قرار دے دیا گیا ہے ۔ اس پہلو سے دنیا میں ان کی کوئی سزا بھی بیان کی گئی ہے ۔ جیسے چوری کی سزا ہاتھ کاٹنا، قتل کی سزا موت اور زنا کی سوکوڑ ے وغیرہ۔

اس پہلو سے دیکھیں تو نماز کی کوئی متعین سزا دنیا میں بیان نہیں کی گئی ہے ۔ البتہ آخرت کے بارے میں قرآن بالکل واضح ہے کہ اہل جہنم کے اس سزا کے مستحق ہونے کی وجہ نماز نہ پڑھنا ہے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے ۔

’’(اہل جنت مجرموں سے پوچھیں گے ) تمھیں جہنم میں کیا چیز لے گئی۔ وہ کہیں گے کہ ہم نماز نہیں پڑ ھتے تھے ۔‘‘ (المدثر ۔آیت 42-43)

جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ اللہ کو عبادت کی ضرورت ہے یا نہیں تو یہ سمجھ لیجیے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے کچھ حقوق یا عبادات اس لیے مقرر نہیں کیے ہیں کہ بندوں کا عبادت کرنا کسی پہلو سے ان کی کوئی ضرورت ہے۔ فلسفہ عبادت یہ نہیں ہے۔ بلکہ یہ ہے کہ عبادت کر کے بندے وہ حق ادا کرتے ہیں جو ان پر ایک معبود کے حوالے سے عائد ہوتا ہے۔ کوئی نماز نہیں پڑھتا تو وہ اپنے اوپر عائد ہونے والے ایک اہم بلکہ اہم ترین حق کو ادا نہیں کرتا۔ سزا اس حق تلفی کی ہو گی۔ اس کی نہیں کہ اللہ کی عبادت نہیں کی۔ انھیں اس کی کوئی ضرورت نہیں ۔

-----------------------------

 

 ‎بشکریہ ماہنامہ انذار
تحریر/اشاعت اگست 2016
’’انذار اگست 2016‘‘ پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
مصنف : ابو یحییٰ
Uploaded on : Sep 09, 2016
4651 View